صفحہ اول / شہر شہر / پولٹری انڈسٹری بحران کا شکار،ٹیکسز میں کمی کی جائے،طارق عزیز

پولٹری انڈسٹری بحران کا شکار،ٹیکسز میں کمی کی جائے،طارق عزیز

میرپورخاص . سندھ بلوچستان پولٹری ایسوسی ایشن کے سابق صدر طارق عزیز کہتے ہیں کہ حکومت کی جانب سے سویا بین اور کینولا پر مختلف ٹیکس میں اضافے اور مکئی کی ایکسپورٹ کی وجہ سے مرغی کی پیداواری لاگت میں بے پناہ اضافہ ہو گیا ہے، لاک ڈاون، ٹیکسز، افغان بارڈر کی بندش اور افواہیں پولٹری انڈسٹری کو تباہی کی طرف دھکیل رہی ہیں، مکئی کی ایکسپورٹ کو فوری روکا جائے، ٹیکسز میں کمی کی جائے اور افغانستان میں مرغی کی ایکسپورٹ کی اجازت دی جائے.

طارق عزیز نے مزید کیا کہ پولٹری انڈسٹری عرصہ دراز سے نفع نقصان سے بالاتر ہو کر عوام کو سستا اور ذود ہضم گوشت فراہم کرنے میں مصروف ہے لیکن حالیہ بجٹ میں حکومت کی جانب سے سویا بین، کینولا پر مختلف ٹیکسز اور مکئی کی ایکسپورٹ کی وجہ سے مرغی کی پیداواری لاگت 180 سے دو سو روپے فی کلو تک جا پہنچی ہے.

انہوں نے کہاکہ اگر مکئی کی ایکسپورٹ کو فوری طور پر نہ روکا گیا تو ملک میں مکئی کی قلت کی وجہ سے مرغی کی پیداواری لاگت میں بے پناہ اضافہ ممکن ہے دوسری جانب افغانستان بارڈر کی بندش، مسلسل لاک ڈاون کے نتیجے میں ہوٹلوں، ریستورانوں، شادی ہالوں کی بندش اور من گھڑت افواہوں کی وجہ سے چند روز قبل مرغی 90 سے ایک سو روپے تک فارم ریٹ پر فروخت کی گئی ہے جس کی وجہ سے فارمرز دیوالیہ ہو رہے ہیں.

طارق عزیز نے کہا کہ پولٹری انڈسٹری بحران کا شکار ہے اور پولٹری انڈسٹری سے منسلک ہزاروں لوگوں کا روزگار بھی خطرے میں ہے انھوں نے حکومت سے اپیل کی کہ سویابین، کینولا پر مختلف ٹیکسز پر نظرثانی کی جائے، مکئی کی ایکسپورٹ کو فوری روکا جائے، افغانستان مرغی کی ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دی جائے اور پولٹری انڈسٹری کو درپیش دیگر مسائل کا سدباب کیا جائے تاکہ پولٹری انڈسٹری بحران سے نکل سکے اور ہزاروں لوگوں کا روزگار محفوظ ہو سکے۔

٭۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: قلب نیوز ڈاٹ کام ۔۔۔۔۔ کا کسی بھی خبر اورآراء سے متفق ہونا ضروری نہیں. اگر آپ بھی قلب نیوز ڈاٹ کام پر اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر شائع کر نا چاہتے ہیں تو ہمارے آفیشیل ای میل qualbnews@gmail.com پر براہ راست ای میل کر سکتے ہیں۔ انتظامیہ قلب نیوز ڈاٹ کام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے