صفحہ اول / پاکستان / سیلاب نے ملک کو گھیر لیا،ہولناک تباہی ،لاکھوں افراد بے گھر،قومی ایمرجنسی نافذ

سیلاب نے ملک کو گھیر لیا،ہولناک تباہی ،لاکھوں افراد بے گھر،قومی ایمرجنسی نافذ

اسلام آباد/کراچی /کوئٹہ/پشاور /گلگت . ملک میں بیشتر شہروں میں‌شدید بارش کا سلسلہ جاری ہے ،سیلاب کی صورتحال گھمبیر ہو گئی ،مزید درجنوں بستیاں صفحہ ہستی سے مٹ گئیں ،ہزاروں افراد پھنس چکے، کئی رابطہ سڑکیں اور پل بہہ گئے .مجموعی اموات کی تعداد 913ہو گئی .

تفصیلات کے مطابق جنوبی پنجاب میں بارشوں سے مزید کئی بند ٹوٹنے سے سیکنڑوں مکانات تباہ ہوگئے ،راجن پور اور دیگر علاقوں میں سیلابی پانی مزید آبادیوں میں داخل ہو گیا ،کئی مویشی بہہ گئے .ڈیرہ غازی خان اور کوہ سلیمان میں بارش کا سلسلہ نہ رک سکا جہاں وڈوربرساتی ندی میں اونچے درجے کا سیلابی ریلا گز ر رہاہے ،سخی سرور روڈ پر حفاظتی بند ٹوٹنے سے کوئٹہ روڈ پر قریبی بستیاں زیرآب آگئی ہیں ،فاضل پور اور روجھان میں مزید تباہی کا خطرہ ہے .

دریں اثنا چیف سیکرٹری کامران علی افضل نے راجن پور کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور ریلیف کیمپس میں انتظامات کا جائزہ لیا گیا .

سندھ میں حالیہ بارشوں نے تباہ حال علاقوں کو مزید تباہ کر دیا ہے ، ہر شہر دریا میں تبدیل ہو گیا ، چھتیں گرنے دیگر واقعات میں‌خواتین بچوں سمیت مزید 12افراد مارے گئے ،کراچی میں مون سون بارشوں کے باعث ملیر ندی میں طغیانی کی صورتحال سنگین ہوگئی ہے .

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سنگین سیلابی صورتحال اور ریلیف کےکاموں کیلئے ضلعی سطح کی کمیٹیاں تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے ،بارشوں و سیلاب کے باعث سکولز مزید دو دن بند رہیں گے .صوبائی وزیر شرجیل میمن نے کہا ہے کہ گریڈ 16اور اس سے نچلے درجے کےملازمین دو دن اور 17اور اس سے اوپر کےسرکاری ملازمین پانچ دن کی تنخواہیں جمع کرایں گے .

بلوچستان میں حالیہ بارشوں کے باعث سیلابی ریلوں اور ندی نالوں نے تباہی مچادی ہےہلاکتوں کی تعداد بھی سینکڑوں‌میں ہے ، رابطہ سڑکیں بہہ جانے اور پل ٹوٹنے کے باعث بلوچستان کا ملک کے دیگر تمام صوبوں‌سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ، اوستہ محمد میں دیہات او ربستیاں صفحہ ہستی سے مٹ گئیں.

چمن میں مزید دو ڈیم ٹوٹ گئے ، سیلابی ریلا پل بہا کر لے گیا، متعدد گاڑیاں پھنس گئیں، کوئٹہ میں بھی سیلابی ریلا داخل ہوگیا ،پاک افغان بارڈر شاہراہ بند ہو گئی ، بولان میں برطانوی دور کا پل گرگیاٹرین سروس طویل مدت کیلئے معطل ہوگئی .بلوچستان تاریک میں‌ڈوب گیا ، ٹرانسمیشن لائن میں ٹیکنیکل فالٹ اور ٹاور گرنے سے بجلی کی سپلائی متاثر ہوئی ،پورے بلوچستان میں اس وقت بلیک آوٹ ہے .

خیبر پختونخوا میں‌طوفانی بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی آگئی ،کئی علاقے زیر آب آگئے ، سوات میں پلئ کےمقام پر موٹر ووے بند کر دیا گیا ، ٹانک میں لوگوں نے مساجد میں پناہ لےلی ، ڈیر اسماعیل خان میں پل ٹوٹنے سے ٹرک سیلابی پانی میں الٹ‌گیا اور تین افراد پانی میں بہہ گئے .لکی مروت میں چھت گرنے سے بچی اور خاتون جاں بحق ہوگئی ، متعدد سکولز سیلابی پانی میں بہہ گئے .

اپر کوہستان ،گلگت سمیت کئی علاقوں میں‌سیلاب اور لینڈ سلائڈنگ کے باعث قراقرم روڈ بند ہو گئی ، سینکڑوں افراد پھنس گئے .ناران میں بھی سیلابی ریلوں اور لینڈ سلائڈنگ سے راستے بند ہو گئے ،راولپنڈی ، اسلام آباد اور مری میں بھی تیز بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس سے نشیبی علاقے زیرآب اور مری میں کئی درخت گر گئے .جبکہ محکمہ موسمیات کے مطابق چوبیس گھنٹوں کے دوران لاہور سمیت ملک کےبیشت علاقوں میں مزید بارشوں کی پیش گوئی ہی .

کراچی سے اندرون ملک جانیوالی 10ٹرینیں معطل ، ضلع ڈیرہ غازی خان اور راجن پور میں پہاڑوں پر بارش سے میدانی علاقوں میں ایک بار پھر سیلابی صورتحال ہے، ڈی آئی خان کے چاروں اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کر دگئی ہے، فاضل پور میں سرکاری گودام میں سیلابی پانی داخل ہونے سے گندم کی ہزاروں بوریاں خراب ہوگئیں، رحیم یار خان میں دریائے سندھ کا زمیندارہ بن ٹوٹ گیا ہے جس سے درجنوں بستیاں اور فضلیں زیر آب آگئیں، کچے مکانات گر گئے.

،نواب شاہ کے قریب سیم نالے میں شگاف پڑنے سے درجنوں آبادیاں ڈوب گئی ہیں اور بدین میں رابطہ پل زیر آب آ گیا ہے، دادو کی تحصیل جوہی، میہڑ اور خیرپور ناتھن شاہ میں طوفانی بارشوں کے باعث متعدد کچے مکانات گرگئے ہیں،حیدرآباد، ٹھٹھہ، بدین، میرپورخاص اور دیگر شہروں میں بھی نظامِ زندگی شدید متاثر ہے، سانگھڑ میں کئی فٹ پانی میں چل کر لوگ مریضوں کو چارپائیوں پر ڈال کر ہسپتال پہنچانے پر مجبور ہوگئے ہیں.

لاڑکانہ سیشن کورٹ بلڈنگ کےاحاطے میں دوبارہ پانی بھرگیا، پنوعاقل میں سیم نالے میں رات گئے شگاف پڑ گیا جو 300 فٹ تک بڑھ گیا ہے جس سے ہزاروں ایکڑ اراضی زیر آب آگئی پنو عاقل شہر کا دیگر علاقوں سے زمین رابطہ منقطع ہوگیا،اہل علاقہ کا کہنا ہےکہ 400 سے زائد گھر متاثر ہوئے ہیں ، کاچھو کے دیہی علاقوں کا تحصیل جوہی سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا، حیدرآباد کے کئی نشیبی علاقوں میں برساتی پانی جمع ہے ، کنڈیارواوربھریا کےقریب قومی شاہراہ جزوی بحال کی گئی ہے،موٹروے پولیس کے مطابق قومی شاہراہ پر سیلاب اور بارش کا پانی اب بھی موجود ہے.

ڈیرہ اسماعیل خان ، چترال ، ٹانک اور دیر میں بارش کے بعد سیلابی صورتحال کے باعث تعلیمی ادارے بند کردیے گئے ہیں ،پاک فوج ، فضائیہ اور بحریہ کے جوان سیلاب متاثرہ علاقوں میں چوبیس گھنٹے امدادی سرگرمیوں میں مصروف عمل ہیں .مزید درجنوں‌خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ، متاثرین کو کھانے پینے کی اشیائ اور طبی امداد بھی مہیا کی جاری ہے .

پاک فوج کے تمام جنرل افسران نے سیلاب متاثرین کیلئے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ عطیہ کر دی ہے.آئی ایس پی آر کےمطابق سیلاب اور بارشوں سےبہت زیادہ نقصانات ہوئے ہیں اب تک چالیس ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات اور آرمی ریلیف کیمپس میں منتقل کیا جاچکا ہے .

دوسری جانب سٹیٹ بینک نے وزیرا عظم فلڈ ریلیف فنڈقائم کر دیا ہے ، بی آئی ایس پی ہیڈ کوارٹرز میں فلیش فلڈز 2022کیلئے کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہےآج سے نقد ادائیگی شروع ہو جائےگی ،ادھر سیلاب کی تباہ کاریوں پر چین مدد کیلئے پہنچ گیا .ترجمان چینی وزارت خارجہ نےکہا کہ چارہزار خیمے ، پچاس ہزار کمبل واٹر پروف کینود فراہم کئے،تین لاکھ ڈالر نقد ہنگامی امداد بھی فراہم کی جائیگی .

٭۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: قلب نیوز ڈاٹ کام ۔۔۔۔۔ کا کسی بھی خبر اورآراء سے متفق ہونا ضروری نہیں. اگر آپ بھی قلب نیوز ڈاٹ کام پر اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر شائع کر نا چاہتے ہیں تو ہمارے آفیشیل ای میل qualbnews@gmail.com پر براہ راست ای میل کر سکتے ہیں۔ انتظامیہ قلب نیوز ڈاٹ کام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے