صفحہ اول / پاکستان / پارلیمنٹ میں اپوزیشن بولنے نہیں دیتی،مہنگائی عالمی مسئلہ ہے،عمران خان

پارلیمنٹ میں اپوزیشن بولنے نہیں دیتی،مہنگائی عالمی مسئلہ ہے،عمران خان

اسلام آباد . وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے پارلیمنٹ میں اپوزیشن بولنے نہیں دیتی، ایوان میں این آر او کا کراؤڈ بیٹھا ہوا ہے وہاں بات نہیں کرسکتا۔ہر ماہ بعد عوام کے سوالوں کا جواب دوں ، شہبازشریف کو اپوزیشن لیڈر نہیں قومی مجرم سمجھتا ہوں، مجرموں سےمفاہمت کروں گا تو قوم سے غداری کروں گا.

تفصیلات کے مطابق "آپ کا وزیر اعظم۔۔۔آپ کے ساتھ” لائیو ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ میری کوشش تھی کہ ہر ماہ بعد عوام کے براہ راست سوالوں کا جواب دوں، بدقسمتی سے ایسا نہ ہوسکا، عوامی معاملات پر ایوان میں گفتگو کرنا چاہتا ہوں تو یہاں اپوزیشن بولنے نہیں دیتی اور شور مچاتی ہے۔وزیراعظم نے اپوزیشن کو این آر او کا کراؤڈ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ وہاں بات نہیں کرسکتا۔

لائیو ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ مہنگائی صرف پاکستان کا مسئلہ نہیں پوری دنیا کا ہے، جب ہمیں حکومت ملی تو ملکی تاریخ کا 20ارب ڈالر کا خسارہ ملا، ہماری حکومت آئی تو سارا دباؤ قرض کی وجہ سے روپے پر پڑا، ہم پر بوجھ پڑا تو روپیہ گرا ، جو چیز ہم امپورٹ کرتے ہیں وہ مہنگی ہوجاتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کروناکی وجہ سے دنیا میں سپلائی بحران کاسامنا ہے، برطانیہ کی سالانہ آمدنی پاکستان سے 50 فیصد زیادہ ہے، وہاں بھی غذائی بحران جاری ہے، جاپان میں مہنگائی کا 20سالہ ریکارڈ ٹوٹا ہے، فرانس میں 13سال بعد مہنگائی کی بلند ترین شرح ہے، جرمنی میں اس وقت مہنگائی کا 30سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے، یورپ میں بھی 30سال کی سب سے زیادہ مہنگائی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے اندر سب سے زیادہ مہنگائی سے تنخواہ دار طبقہ متاثر ہے، تنخواہ دار طبقے کی مدد کیلئے احساس راشن پروگرام کوبڑھائیں گے، اب ٹیکس کلیکشن بڑھتی جارہی ہے، لوگوں کی مدد کرینگے۔

وزیراعظم نے بتایا کہ کارپوریٹ سیکٹر میں 980ارب کا منافع ہواہے، ملک کے بڑے تاجروں سے میٹنگ کرونگا اور انہیں کہوں گا کہ ملازمین کی تنخواہیں بڑھائیں، کارپوریٹ سیکٹر کو اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کرناچاہیے، سارا وقت آپ سب کو پاگل نہیں بناسکتے۔

وزیر اعظم نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ اسلامی فلاحی ریاست ہمارا منشور ہے، جب اقتدار میں آئے تو ملک ڈیفالٹ ہونے کے قریب تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ڈاکوؤں کےساتھ کوئی مفاہمت نہیں کرنی، سیاست میں ان ڈاکوؤں کےخلاف ہی آیا ہوں، ہمارےدورمیں غربت کم ہوئی، کسانوں کی آمدن میں 73فیصداضافہ ہوا، جی ڈی پی میں 5.37 فیصداضافہ ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی کے مسئلے سے بہت جلد نکل جائیں گے، پاکستان میں 8 ہزار ارب روپے ٹیکس اکٹھا کروں گا، پام آئل پوری دنیا میں مہنگا ہوا۔بائیس کروڑ لوگوں میں بیس لاکھ افراد ٹیکس دیتے ہیں تو ملک کیسے ترقی کرے گا ،جب ہم ٹیکس ہی نہیں دیں گےاور دنیا کے دیگر ممالک سے کم ٹیکس دیتے ہیں تو دیگر ممالک کےمقابلے میں کیسے آگے بڑھیں گے اب ہم آٹو میشن کی طرف جارہے ہیں ،بڑے بڑے گھروں اور گاڑیاں رکھنے والوں کےمتعلق معلومات آگئی ہیں‌ہم ایک دفعہ ان کو موقع دیں گے اس کے بعد کارروائی ہوگی ،جب ہم نے آگا بڑھنا ہے تو ٹیکس دینا ہوگا .

ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ سچ ہے کہ تعلیم کے میدان میں ہم نے کم رقم خرچ کی میں‌اسے دیکھ رہا ہوں جو ہمارا طبقہ اعلیٰ تعلیم حاصل نہں کر سکتا اس کے لئے سکالر شپ دیں‌گے، ہمارے ملک میں‌تعیلم کا تین طبقاتی نظام ہے جسے ہم ختم کر رہے ہیں اس کے لئے ایک سلیبلس لانے کے لئے کام کر رہے ہیں ،یک نصابی تعلیم کلاس فائیو سے شروع کر رہے ہیں جب تک ہم بچوں‌کو تعلیم نہیں دیں‌گے ملک ترقی نہیں‌کر سکتا اپنے بچوں کو صحیح معنوں میں تعلیم دینا ہے لیکن ہم چاہتے ہیں کہ وہ نبی صلی اللہ و علیہ وسلم کی سیرت کے متعلق علم رکھیں‌.

عمران خان نے ایک سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ عوام بے وقوف نہیں ہے ، مہنگائی سے لوگ تنگ ہیں لیکن قوم آپ کی چوری بچانے کیلئے باہر نہیں نکلیں گے ، قوم میرے لئے اس لئے نکلی تھی کہ میں قوم کو چوروں سے بچانے نکلا تھا. انشااللہ ہماری پارٹی یہ ٹرم بھی پورا کرے گی اور اگلا ٹرم بھی پورا کرے گی .

عمران خان نے کہا کہ شکر کریں کہ میں گورنمنٹ‌میں ہوں اگر میں‌گورنمنٹ سے باہر نکل گیا تو زیادہ خطر ناک ہوں گا ، اگر میں سڑکوں پر نکل آیا تو زیادہ خطر ناک ہوں گاپھر آپ نظر نہیں آئیں‌گے،پھر آپ کے لوگ بھی لند ن سے بھاگ جائیں گے جیسے ان کا لیڈر بھاگ کر گیا ہے وہ واپس نہیں آئےگا ، اب ان لوگوں کا ٹائم ختم ہوگیا ہے ،ان لوگوں نے جو اس ملک سے کیا ہے عوام انہیں نہیں چھوڑیں گے .سارا ٹبر باہر بھاگا ہوا ہے، باپر پولو کھیل رہا ہے اورمیں انتظا ر کر رہا ہوں کہ یہ واپس آئیں .

٭۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: قلب نیوز ڈاٹ کام ۔۔۔۔۔ کا کسی بھی خبر اورآراء سے متفق ہونا ضروری نہیں. اگر آپ بھی قلب نیوز ڈاٹ کام پر اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر شائع کر نا چاہتے ہیں تو ہمارے آفیشیل ای میل qualbnews@gmail.com پر براہ راست ای میل کر سکتے ہیں۔ انتظامیہ قلب نیوز ڈاٹ کام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے