صفحہ اول / پاکستان / مشترکہ اجلاس میں پارلیمنٹ کو کھلونا بنایا گیا،مولانا فضل الرحمن

مشترکہ اجلاس میں پارلیمنٹ کو کھلونا بنایا گیا،مولانا فضل الرحمن

پشاور . پشاور میں پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے تحت ہونے والے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مشترکہ اجلاس میں پارلیمنٹ کو کھلونا بنایا گیا۔ موجودہ حکومت نےتاریخی قرضے لیے۔ مہنگائی سے پریشان لوگ بچے بیچنے پر مجبور ہیں ،یہ آمروں کےایجنٹ ہیں عوام کے نہیں۔ ہم نےاب تمہارے گریبان میں ہاتھ ڈال دیا ہے۔

پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مشترکہ اجلاس میں پارلیمنٹ کو کھلونا بنایا گیا، اسلام آباد کی جانب مارچ کرینگے، پھرآپ نے نہیں ہم راستے بند کرینگے۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ملکی سیاست کاغیرضروری عنصرہیں، یہ عوام کےنمائندہ نہیں، نوجوان نسل کوگمراہ کرنےکی کوشش کی گئی۔

ہمیں اقتدارکی لالچ نہیں۔ ناجائزحکومت کو سمندر برد کریں گے۔ ملک کو تین سال سے جاری گندے نالے سے نکالنا ہو گا، پاکستان کو آزادی حاصل کرنی ہے تو حکومت سے آزادی حاصل کرنا ہو گی، اداروں کو اب غیر جانبدار رہنا ہو گا، مودی کو دعائیں دینے والے نے کشمیر بیچ دیا، وہ کشمیر کو ایسا کھا گئے کہ ڈکار تک نہیں لی۔

فضل الرحمان نے کہا کہ عدالتوں کو بتانا چاہتا ہوں ہمارا مطالبہ بلدیاتی نہیں جنرل انتخابات ہیں، جولوگ اب بھی حکومت کے دوست ہیں خود کو پشتون مت کہیں، 2018ء میں ان لوگوں نے ووٹ کو چوری کیا تھا، پشاور کو بھی بلاک کیا جائے تب بھی مولانا اکیلا انکے خلاف کھڑاہوگا، اسلام آباد کی جانب ایسے مارچ کرینگے، پھرآپ نے نہیں ہم راستے بند کرینگے۔

پی ڈی ایم سربراہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کٹھ پتلی وزیراعظم ہے، یہ عوامی نہیں، جن لوگوں نے منتخب کیا وہ توبہ کر کے معافی مانگیں، ملک میں خود کشیوں کے واقعات بڑھ رہے ہیں، اس وقت جو کچھ ہو رہا ہے مغرب کے لیے کیا جا رہا ہے، ملک کوبیرونی اداروں کے حوالے کر کے گروی رکھ دیا، اداروں کو بتاناچاہتاہوں کہ اس کی پشت پنائی کو چھوڑ دیں۔

٭۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: قلب نیوز ڈاٹ کام ۔۔۔۔۔ کا کسی بھی خبر اورآراء سے متفق ہونا ضروری نہیں. اگر آپ بھی قلب نیوز ڈاٹ کام پر اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر شائع کر نا چاہتے ہیں تو ہمارے آفیشیل ای میل qualbnews@gmail.com پر براہ راست ای میل کر سکتے ہیں۔ انتظامیہ قلب نیوز ڈاٹ کام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے