گلگت . ائیر پورٹ متاثرین گلگت بلتستان کا پارک ہوٹل گلگت میں ایک عظیم الشان اجلاس منعقد ہوا جس میں متاثرین نے فیصلہ کیا کہ 20 جولائی 2022 تک منسٹری آف کشمیر ہمارے مسئلے خود حل کریں ورنہ اس کے بعد ہم ایئرپورٹ کے چاروں اطراف غیرمعینہ مدت کا دھرنا دیں گے اور ساتھ کفن پوش ریلی ہوگی اگر ریلی میں دھرنے میں خدانخواستہ کوئی ناخوشگوار واقع ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ داری کانا ڈویژن کے سیکٹری شیر عالم محسود پروگی ۔
مقررین کا منسٹر ی آف کشمیر سے سوال کہ کیا ہم پاکستانی نہیں ہیں؟ ہمارے ساتھ اتنا ظلم کیوں؟ ہم تو پاکستان کے لیے جان تک دینے کو تیار ہیں پھر ہمارے ساتھ ایسا رویہ کیوں َیہ ہماری چوتھی نسل ہے جو کہ اس کے اس کو لے کر عدالتوں میں خوار ہے گلگت بلتستان انتہائی حساس علاقہ ہے اور اس کی انتہائی اہم پولیٹیکل حیثیت ہے موجودہ عالمی و علاقائی حالات اس کو فوری حل کرنے کی ضرورت ہے خدارا ہم پر رحم کریں اور ہمارا یہ معاملہ ریلی اور دھرنے سے قبل ہی حل کریں.
ایئرپورٹ متاثرین نے 14سالہ کےس پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ 1948/49 میں متاثرین کے 470 کنال ملکیتی اور 187 کنا ل شاملاتی جو کہ کل 657کنال زمین بنتی ہے ائیر پورٹ کی تعمیر کے لیے حکومت پاکستان نے 128گھرانے جو اس وقت ایک ہزار گھرانے ہیں آٹھ ہزار نفوس پر مشتمل ہیں کو بے گھر کر کے زمین حاصل کرلی۔ باغات اور فصل کے معاوضہ کے طور پرمبلغ 80/روپے فی کنال ادا کیا جس کا تذکرہ وفاقی محتسب اعلی پاکستان کے فیصلوں میں موجود ہے ۔
متاثرین کی مستقل آبادکاری کے لیے متبادل اراضی اور تعمیرات کا وعدہ کیا گیا اور 1976 میں ایئرپورٹ متاثرین کو 1144کنال زمین الاٹ کی گئی اور متاثرین کو قبضہ نہیں دیا گیا جس پر متاثرین نے ڈی سی آفس سے لے کر وفاقی محتسب اعلی اور صدر پاکستان تک کیس چلایا اور تمام فیصلے متاثرین کے حق میں آئے .
ان تمام فیصلوں میں متاثرین کا فریق وفاقی منسٹرکانا ہے کیونکہ ائرپورٹ پر وفاق کا سبجیکٹ ہے متاثرین کے خلاف وفاقی منسٹری کی طرف سے کی گئی فائنل اپیلیں بھی وفاقی محتسب اور صدر پاکستان نے خارج کر دی ہیں ۔ متاثرین تمام فورم سے قانونی جنگ جیت کر پانچ فیصلے اپنے حق میں لے چکے اور اس کے بعد چھٹا فیصلہ وفاقی محتسب کی تشکیل شدہ کمیٹی نے بھی متاثرہ متاثرین ایئرپورٹ کے حق میں سنا دیا ہے ۔
ہم گزارش کرتے ہیں صدر پاکستان سے وزیراعظم پاکستان ، جناب چیف جسٹس آف پاکستان وفاقی محتسب اعلی پاکستان اور جناب مشیر امور کشمیر گلگت بلتستان سے کہ مہربانی فرما کر کانا ڈویژن کا سیکرٹری شیرعلی مسعود جو کہ اس کا عمل درآمد میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں اور تاخیری حربوں سے کام لے رہے ہیں اس کے خلاف سخت سے سخت قانونی کاروائی کی جائے اور معاملے کو حل کیا جائے۔
٭۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: قلب نیوز ڈاٹ کام ۔۔۔۔۔ کا کسی بھی خبر اورآراء سے متفق ہونا ضروری نہیں. اگر آپ بھی قلب نیوز ڈاٹ کام پر اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر شائع کر نا چاہتے ہیں تو ہمارے آفیشیل ای میل qualbnews@gmail.com پر براہ راست ای میل کر سکتے ہیں۔ انتظامیہ قلب نیوز ڈاٹ کام