صفحہ اول / پاکستان / صحافیوں کے قلم میں اتنی طاقت ہے کہ یہ قوم کی تقدیر بدل سکتے ہیں،مریم نواز

صحافیوں کے قلم میں اتنی طاقت ہے کہ یہ قوم کی تقدیر بدل سکتے ہیں،مریم نواز

اسلام آباد . پی ایف یو جے، آر آئی یو جے اور نیشنل پریس کلب کے اشتراک سے ا سلام آباد کے مقامی ہوٹل میں قومی جرنلسٹس کنونشن کا انعقاد کیا گیا جس میں مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صحافی ان کے ہیروز ہیں جو حق اور سچ کیلئے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر کام کرتے ہیں،صحافیوں کے قلم میں اتنی طاقت ہے کہ یہ قوم کی تقدیر بدل سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ اگر کسی ملک کی آزادی کو دیکھنا ہو تو یہ دیکھ لیں کہ اسکا پریس کتنا آزار ہے،ملک میں آئین نام کی کوئی چیز نظر نہیں آ رہی ہے، وزیراعظم کہتے ہیں کہ میڈیا مثبت رپورٹنگ کرے، نالائق اعظم چاہتا ہے کہ میڈیا کہے ایک سو پچاس روپے والی چینی کو پچاس روپے کلو میں مل رہی ہے۔

مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ حکومتی اراکیں اپنے منہ سے خود کہہ رہے ہیں کہ وہ آئے نہیں بلکہ انہیں لایا گیا ہے،اس نالائق اور ظالم حکومت نے اپنے جرائم کو چھپانے کیلئے میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام کا شوشہ چھوڑا ہے، ملک میں آئین نام کی کوئی چیز نظر نہیں آرہی ہے، ایسے ہتھکنڈے وہی حکومت استعمال کرتی ہے جو نااہل ہو،جس طرح آج ججوں کو دبا کر دھونس اوردھاندلی کے ذریعے فیصلے کروائے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس نالائقی اور نااہلی کی وجہ سے دوسروں کی طرح صحافی بھی بے روزگار ہوئے ہیں۔ آج پارلیمنٹ میں ہونے والی قانوں سازی تارِیخ کا سیاہ ترین باب ہے۔ اپوزیشن اس قانون سازی کو عدالت میں چیلنج کرے ،حکومت کی نااہلی کی سزا عوام کو مل رہی ہے.

ملک کو جادو ٹونے سے چلایا جارہا ہے، اداروں میں تقرریوں کو متنازعہ بنایا جا رہا ہے ۔ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کو بھی روکنے کی کوشش کی جاتی ہے، یہاں مردہ ضمیری پر شاباش جبکہ ضمیر زندہ ہونے پر اسے دوبارہ مارنے کیلئے ایڑھی چوٹی کا زور لگایا جاتا ہے.

اس موقع پر پی پی پی کے راہنماءفرحت اللہ بابر نے کہا کہ طاقت کا مرکز کوئی بھی ہو اس نے ہمیشہ حق اور سچ کی آواز کو دبانے کی کوشش کی ہے، اعلانیہ اور غیر اعلانیہ صحافت پر مسلسل حملے ہو رہے ہیں، پاکستان صحافت کیلئے دنیا کے چھ خطرناک ترین ممالک میں شامل ہے، صحافت کی جنگ معاشرے کے وجود کی بقاءکی جنگ ہے،سیاسی جماعتوں کے اندر بھی سیاسی اصلاحات کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر پی ایف یو جے کے صدر شہزادہ ذولفقار کا کہنا تھا کہ پی ایف یو جے پندرہ دن بعد لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان کرے گی جو کوئٹہ سے شروع ہو کر اسلام آباد میں اختتام پزیر ہوگا، آج کے کنونشن کی کامیابی کا سہرہ آر آئی یو جے کے صدر عامر سجاد سید اور سیکرٹری جنرل طارق ورک کے سر ہے جن کی انتھک محنت سے یہ ایونٹ کامیاب ہوا ۔

تقریب سے اپنے خطاب میں سیکرٹری جنرل پی ایف یو جے ناصر زیدی کا کہنا تھا کہ پاکستان تاریخ کے بدترین بحران سے گزر رہا ہے،معیشت تباہ اور پارلیمنٹ بے دست و پا ہے،پریس پر تاریخ کی بدترین پابندیاں نافذ ہیں، ہمیں حکومت کے میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی بل پر شدید قسم کے تحفظات ہیں.

انہوں نے کہا کہ ہم ایسے قوانین کو کبھی بھی قبول نہیں کریں گے، فیک نیوز کو بنیاد بنا کر ملک کے منتخب وزراءاعظموں کو اقتدار سے برطرف کیا گیاہے، ہم نے چارٹر آف میڈیا فریڈم بنایا ہے اور چاہتے ہیں کہ تمام سیاسی جماعتیں اپنے دور اقتدار میں پریس کی آزادی کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں۔

تقریب سے سپریم کورٹ بار کے صدر احسن بھون، معروف صحافی اور اینکر حامد میر، عاصمہ شیرازی، لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری، کرامت علی، ملک ایوب، حارث خلیق اور دیگر نے بھی خطاب کیا، تقریب میں حارث خلیق کلی صحافت کو درپیش مسائل کے حوالے سے تیار کردہ دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔

تقریب میں اسٹیج سیکرٹری کے فرائض پی ایف یو جے کے سابق صدر افضل بٹ نے سرانجام دیئے، جبکہ صدر این پی سی شکیل انجم، سیکرٹری انور رضا سمیت مختلف مکتبہ فکر کے لوگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

٭۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: قلب نیوز ڈاٹ کام ۔۔۔۔۔ کا کسی بھی خبر اورآراء سے متفق ہونا ضروری نہیں. اگر آپ بھی قلب نیوز ڈاٹ کام پر اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر شائع کر نا چاہتے ہیں تو ہمارے آفیشیل ای میل qualbnews@gmail.com پر براہ راست ای میل کر سکتے ہیں۔ انتظامیہ قلب نیوز ڈاٹ کام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے