اسلام آباد . وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے غوری ٹاؤن کی رہائشی خاتون بشریٰ ارشد نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس مییں کہا ہے کہ نیشنل اسمبلی کی ڈی جی لائبریری اینڈ ریسرچ رضیہ سلطانہ اور اسکی بھتیجی وسامہ اعجاز نے انکے دس لاکھ روپے واپس کرنے کے بجائے انکی زندگی اجیرن کر رکھی ہے.
وسامہ اعجاز کے خلاف 489F کی ایف آئی آر تھانہ آرا بازار پنڈی میں درج ہےتاہم نیشنل اسمبلی کا سن کر پولیس کارروائی کرنے سے گریزاں ہے، وزیراعظم، اسپیکر قومی اسمبلی اور چیف جسٹس آف پاکستان مجھے انصاف فراہم کریں اور میری رقم واپس دلوائیں.
نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے غوری ٹاؤن کی رہائشی خاتون بشریٰ ارشد کا مزید کہنا تھا کہ مارچ 2021ء میں وسامہ اعجاز نامی لڑکی نے مجھ سے کاروبار کے نام پر 10 لاکھ روپے لئے اور تحریری معاہدہ کیا کہ وہ منافع اور اصل رقم واپس کرے گی مگر جب پیسے واپس کرنے کا ٹائم آیا تو اس نے ٹال مٹول کرنا شروع کردی اور کہا کہ پیسے میری پھوپھو رضیہ سلطانہ جو کہ نیشنل اسمبلی میں لائبریری اینڈ ریسرچ کی ڈائریکٹر جنرل ہیں دیں گی اور اپنا گھر تبدیل کردیا اورتمام رابطے منقطع کر دیئے.
میرے رضیہ سلطانہ سے رابطہ کرنے پرانہوں نے مجھے نیشنل اسمبلی بلا کر دھمکی دی کہ مجھ سے وزیراعظم بھی پیسے نہیں لے سکتا نہ ہی عدالت آپکو پیسے دلوا سکتی ہے تم نے اگر ہمارے خلاف ایف آئی آر کروائی تو سب اندر جاؤ گے، وسامہ اعجازنے میرے رقم واپسی کے مطالبے پر مجھے دو عدد چیک دیئے تاہم وہ بینک سے ڈس آنر ہوگئے جس کے خلاف 489F کی ایف آئی آر تھانہ آرا بازار پنڈی میں درج ہے۔
پولیس جب بھی کارروائی کرنا چاہتی ہے تو رضیہ سلطانہ کال کروا دیتی ہیں جس پر پولیس کہتی ہے کہ یہ کیس اسمبلی کا ہے ہم کچھ نہیں کرسکتے، میرے پانچ سالہ بچے کے دل میں سوراخ ہے جسکے علاج معالجے کیلئے انہیں پیسوں کی اشد ضرورت ہے مگر وسامہ اعجاز اور رضیہ سلطانہ میری رقم واپس کرنے سے انکاری ہے اور رضیہ سلطانہ نے اپنے ہاتھوں سے ایک جھوٹا تحریری معاہدہ بنا لیا ہے جس میں اسمبلی کے جھوٹے گواہ بمع دستخط اور آئی ڈی کارڈ نمبر لکھے ہیں کہ وہ مجھے 20لاکھ روپے دے چکی ہے جو کہ سراسر بہتان اور جھوٹ ہے اور میرے پاس اس بات کے تمام ثبوت ہیں کہ 20لاکھ مجھے نہیں ملے.
انہوں نے کہاکہ عدالت نے بھی اس جھوٹے تحریری معاہدے کو مسترد کردیا ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کے فراڈ کے خلاف ایف آئی اے، نیب اور وزیراعظم پورٹل پر درخواستیں دی ہیں لیکن کوئی ایکشن نہیں ہوا لہذاٰ وزیراعظم، اسپیکر قومی اسمبلی اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل ہے کہ وہ مجھے انصاف اور میری رقم واپس دلوانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
٭۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: قلب نیوز ڈاٹ کام ۔۔۔۔۔ کا کسی بھی خبر اورآراء سے متفق ہونا ضروری نہیں. اگر آپ بھی قلب نیوز ڈاٹ کام پر اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر شائع کر نا چاہتے ہیں تو ہمارے آفیشیل ای میل qualbnews@gmail.com پر براہ راست ای میل کر سکتے ہیں۔ انتظامیہ قلب نیوز ڈاٹ کام