جھنگ . ڈپٹی کمشنر جھنگ کے آفس کے باہر گھریلو گیس کی تاریخی بندش کے خلاف شہر بھر کی خواتین نے توے دیجکیاں اور چمٹے اٹھا کر شدید احتجاج کیا .
مظاہرین خواتین کا کہنا ہے کہ 24،24 گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی گیس نہیں آتی اور جو گیس آتی ہے پریشر اتنا کم ہوتا ہے کہ چولھے نہیںجلتے .
انہوں نے کہا کہ گیس نہ ہونے کے باعث سکول جانے والے بچے ناشتہ سے محروم ہو کر سکولز جاتے ہیں اور انہیں دوپہر اور شام کا کھانا پکانے میںبھی دشوراری کا سامنا ہے .
انہوں نے کہا کہ ہم پردہ دار خواتین گیس کی تاریخی بندش سے تنگ آکر کیچن کا سامان اٹھا کر مجبوراً سڑک پر ڈپٹی کمشنر آفس کے باہر حکومت کی ناقص پالیسی کے خلاف آواز اٹھا رہی ہیں .
اس موقع پر خواتین اور بچوں نے موجودہ حکومت کے خلاف نعرے بازی کی .خواتین کا کہنا تھا کہ جب تک گھریلو گیس کا پریشر پورا نہیں ہوگا تب تک احتجاج جاری رکھیں گیں.
جھنگ کی خواتین نے موجودہ حکمرانوں،وزیر اعظم عمران خان اورجھنگ کے منتخب نمائندوں ایم این ایز اور ایم پی ایز سے مطالبہ کیا کہ وہ گھریلو گیس کی فراہمی کو یقینی بنانے میں اپنا کر دار ادا کریں اور جھنگ شہر میں گیس کے پریشر کو بہتر کیا جائے تاکہ ناشتہ ، دوپہر اور رات کا کھانا پکایا جا سکتے .
٭۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: قلب نیوز ڈاٹ کام ۔۔۔۔۔ کا کسی بھی خبر اورآراء سے متفق ہونا ضروری نہیں. اگر آپ بھی قلب نیوز ڈاٹ کام پر اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر شائع کر نا چاہتے ہیں تو ہمارے آفیشیل ای میل qualbnews@gmail.com پر براہ راست ای میل کر سکتے ہیں۔ انتظامیہ قلب نیوز ڈاٹ کام