اسلام آباد ۔ کیٹاسی انٹرنیشنل یونیورسٹی ، کیٹاسی جارجیا میں 34ویں بین الاقوامی نوجوان طبیعیات مقابلے میں ٹیم پاکستان کی قیادت ڈاکٹر فریدہ طاہر، ڈیپارٹمنٹ آف فزکس(طبیعیات)، کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد، اسلام آباد کیمپس اور طاہر حسین خان، چیف کو آر ڈینیٹر یو ایم ایس، کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد نے کی۔
تحقیق پر مبنی اس مقابلے میں جسے فزکس کا ورلڈ کپ بھی کہا جاتا ہے میں یہ پاکستان کی مسلسل پانچویں شرکت تھی۔ ڈاکٹر فریدہ طاہر جو کامسیٹس یونیورسٹی میں بطور ریسرچ فکیلٹی کام کر رہی ہے 2016سے نوجوان طلباءکو تیار کر رہی ہیں کہ وہ فزکس کے اس بین الاقوامی مقابلے میں شرکت کریں۔
اس مقابلے میں ہر ملک سے ایک ٹیم شریک ہو سکتی ہے جس میں ہائی اسکول کے 14سے 19سال تک کے 05طلباءشریک ہو سکتے ہیں۔ ہر ٹیم میں پانچ ارکان پر مشتمل ہوتی ہے جو ایک سال تک 17موضوعات پر تحقیق کرتی ہے۔ٹیم ہر موضوع پر 12منٹ کی پریزنٹیشن دیتی ہے۔
ہر ٹیم کی ایک راﺅنڈ میں تین ذمہ داریاں ہوتی ہیںجس میں رپورٹ کرنے والی، حریف ٹیم اور جائزہ لینے والی ٹیم شامل ہوتی ہے۔ بطور رپورٹر ٹیم کو اپنی تحقیق 12منٹ میں پیش کرنا ہوتی ہے۔ رپورٹ کے اختتام پر حریف ٹیم پیش کی جانے والی تحقیق پر سوالات کرتی ہے۔ پھر رپورٹر اور حریف ٹیم میں بحث کا سیشن ہوتا ہے، بحث کے اختتام پرجائزہ لینے والی ٹیم رپورٹر اور حریف دونوں ٹیموں سے سوالات کرتی ہے۔
آخر پر جائزہ لینے والی ٹیم رپورٹر اور حریف ٹیم کی خوبیوں اور خامیوں کی نشاندہی کرتی ہے اور تحقیق کی بہتری کےلئے تجاویز پیش کرتی ہے۔ فیصلہ سازی کمیٹی 5منٹ کے سوال و جواب کے بعد ٹیموں کو گریڈ کرتی ہے۔ تحقیق کے علاوہ، طلباءٹائم مینجمنٹ، سائنسی بحث کا ہنر، اپنی غلطیوں کا اعتراف کرنا اور دیگر کئی مہارتیں سیکھتے ہیں۔
اس مقابلے کے تصور کا پس منظر سابقہ سویت یونین سے ملتا ہے۔ اسی نوعیت کامقابلہ وہاں کافی عرصے سے ہو رہا تھا اور بین الاقوامی نوجوان طبیعیات کا پہلا مقابلہ 1988میں منعقد ہوا۔ سویت یونین کے خاتمے کے بعد اس مقابلے کا انعقاد دیگر یورپی ممالک میں بھی ہونے لگا۔ 2004میں یہ مقابلہ پہلی مرتبہ یورپ سے باہر برسبین آسٹریلیا میں منعقد ہوا۔ اس سال پاکستان نے بھی اس بین الاقوامی مقابلے کی 2023میں میزبانی کرنے کا اعزاز حاصل کیا ہے جس میںممکنہ طور پر 25ممالک کے 300سے زائد شرکاءحصہ لیں گے۔
اس نوعیت کے مقابلے کا پاکستان میں انعقاد سائنسی ڈپلومیسی کی نئی راہیں ہموار کرے گا جہاں بین الاقوامی شراکت دار پاکستانی نوجوانوں میں سائنس کے بے پناہ ٹیلنٹ کا مشاہدہ کریں گے۔ ڈاکٹر فریدہ طاہر نے کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ سرکاری ادارے اس نوعیت کے مقابلوں کی افادیت کو پہچانے گے اور اس نوعیت کی سرگرمیوں کے فروغ کےلئے اپنا کردار ادا کریں گے جس سے ملک میں سائنس کے کلچر کو فروغ ملے گا اور نوجوان طلباءمیں سائنس کے حوالے سے دلچسپی بڑھے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: قلب نیوز ڈاٹ کام ۔۔۔۔۔ کا کسی بھی خبر، مضمون یا کالم نگار کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں. اگر آپ کو خبر، مضمون یا آرٹیکل پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔ علاوہ ازیں آپ بھی قلب نیوز ڈاٹ کام پر اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر qualbnews@gmail.com پر براہ راست ای میل کر سکتے ہیں۔ ادارہ