تحریر . کلثوم زہرہ
ڈینگی ایک متعدی مرض ہے جو مادہ مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے۔طبی زبان میں اسے ریکٹر کہتے ہیں۔ ڈینگی ایک مچھر سے پھیلنے والی بیماری ہے جو کہ ہر سال تقریبا 100 سے 400 ملین افراد کو متاثر کرتی ہے۔یہ بخار مچھروں کی ایک قسمAedesکے کاٹنے سے ہوتا ہے جو خود ڈینگی وائرس سے متاثر ہوتا ہے اور کاٹنے کے بعد خون میں وائرس کو منتقل کردیتا ہے۔
ڈینگی مچھر کا لاروا صاف پانی میں پیدا ہوتا ہے جبکہ پانی کی ایک چمچ ہی لاروا کی نشونما کا سبب بن سکتی ہے۔ ڈینگی وائرس ہمارے بلڈسسٹم پر اثر انداز ہوتا ہے جس کی وجہ سے پلیٹ لیٹس انتہائی کم ہو جاتے ہیں جو کہ ایک خطرناک عمل ہے۔ اگر ایسا ہو تو شدید بخار کے ساتھ ناک، منہ اور یورین میں خون آنا شروع ہو جاتا ہے جس سے ہم ہیمریجک فیور کہتے ہیں۔
اس صورتحال میں مریض کو کسی اچھے اسپتال میں داخل نہ کرایا جائے تو اس کی موت واقع ہو سکتی ہے۔ ایسے مریضوں کو کسی قابل ڈاکٹر کی نگرانی میں پلیٹ لیٹس انفیوژن لگایا جاتا ہے اور بخار کے لئے صرف پیراسیٹامول دیا جاتا ہے۔ ایسے مریضوں کو ڈسپرین دینا انتہائی خطرناک ہے جس کی وجہ سے مریض کا خون جاری ہو سکتا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے صوبہ بھر میں انسداد ڈینگی مہم شروع کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے متعلقہ محکموں کو اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے سر انجام دینے کے ہدایت کی ہے۔ حکومت نے ڈینگی کی صورتحال پر قابو پانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے ہیں۔ حکومت پنجاب کی جانب سے صوبہ بھر میں سپرے اور فوگنگ کروائی جا رہی ہے۔
افسران کو غفلت کے خلاف تنبیہ کرتے ہوئے انہوں نے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو انسداد ڈینگی مہم کے لیے فیلڈ ٹیموں کو متحرک کرنے کی ہدایت کی ہے۔حکومت پنجاب نے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی قیادت میں لوگوں کی فلاح کے لیے شاندار اقدامات کیے ہیں۔ ویسٹ مینجمنٹ اتھارٹی کو حکم دیا گیا ہے کہ لاہور شہر کو صاف ستھرا رکھیں۔
صاف پانی کو کہیں اکٹھا نہ ہونے دیں اور ماحول کو خشک رکھیں۔ کاٹھ کباڑ مچھروں کی Hiding place ہے ان کو اکٹھا کر ان کے نیچے مچھر مار سپرے کریں۔
اس کے علاوہ حکومت پنجاب نے اشتہارات کے ذریعے عوام کی آگاہی مہم بھی چلائی ہے جس میں الیکٹرونک، سوشل، اور پرنٹ میڈیا کا کردار بھی بہت اہم ہے۔ وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کی ہدایت پر محکمہ زراعت نے ڈینگی لاروے کی تلفی کے لئے دفاتر کی صفائی ستھرائی اور مچھروں کے کنٹرول کے لئے سپرے کے علاوہ عوامی شعوراُجاگر کرنے کے لئے ڈینگی واک کا اہتمام کیا۔
ہر سرکاری ہسپتال میں حکومت پنجاب نے ڈینگی وائرس سے متاثرہ مریضوں کے لئے جدید انتظامات کئے ہیں اور متاثرہ شخص کسی بھی سرکاری ہسپتال میں جا کر اپنا ڈینگی ٹیسٹ اور سی بی سی کروا سکتا ہے جو کہ بالکل مفت ہے۔ جس کے تمام اخراجات حکومت پنجاب برداشت کرتی ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایات پر عوام کی سہولت کے لیے پرائیویٹ لیبارٹریز میں سی بی سی ڈینگی ٹیسٹ کی رعایتی قیمت 90 روپے رکھی گئی ہے۔
حکومت پنجاب نے سرکاری اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کے لیے بستروں کا بھی انتظام کیا ہے تاکہ ایمریجنسی میں کسی بھی مریض کو تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔اس کے ساتھ ساتھ چالیس کروڑ پیراسیٹامول گولیاں سرکاری ہسپتالوں میں دستیاب کی گئی ہیں۔ڈینگی سے بچاو صرف احتیاطی تدابیر پر عمل ہے۔
ڈینگی سے بچاو کے لیے ابھی کوئی ویکسین دستیاب نہیں تو اپنے تحفظ کے لیے موسکیٹو ریپیلنٹس کا استعمال کریں۔ گھر یا دفتر سے باہر ہوں یا چار دیواری کے اندر، گھر سے آستینوں والی قمیض اور پیروں میں جرابیں پہنے، کھڑکیوں اور دروازوں سے مچھروں کی روک تھام کو یقینی بنائیں۔ ہمارا یہ قومی فریضہ ہے کہ حکومت پنجاب کی ہدایات پر عمل کرکے خود کو اور اپنے پیاروں کو اس وباءسے محفوظ رکھیں۔
٭۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: قلب نیوز ڈاٹ کام ۔۔۔۔۔ کا کسی بھی خبر اورآراء سے متفق ہونا ضروری نہیں. اگر آپ بھی قلب نیوز ڈاٹ کام پر اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر شائع کر نا چاہتے ہیں تو ہمارے آفیشیل ای میل qualbnews@gmail.com پر براہ راست ای میل کر سکتے ہیں۔ انتظامیہ قلب نیوز ڈاٹ کام