اسلام آباد ۔ قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف پاکستان کے23ویں وزیر اعظم منتخب ہو گئے جبکہ انکے مخالف امیدوار پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے قائد ایوان کے انتخاب کے عمل کا بائیکاٹ کرتے ہوئے پارٹی کے دیگر ارکان کے ہمراہ قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ۔
شہباز شریف 342ارکان پر مشتمل ایوان میں سے 174ووٹ لیکر وزیر اعظم منتخب ہوئے،قائمقام سپیکر قاسم خان سوری نے قائد ایوان کے انتخاب کے عمل کے دوران ایوان کی صدارت سے انکار کرتے ہوئے پینل آف چیئر کے رکن سردار ایاز صادق کو ذمہ داری سونپی،جس کے بعد سردار ایاز صادق نے قائد ایوان کے انتخاب کا عمل مکمل کروایا۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے وزارتِ عظمیٰ کے لیے شہباز شریف سے حلف نہ لینے کا فیصلے اور مختصر چھٹی پر چلے جانے کے بعد چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ان سے بحیثیت وزیراعظم پاکستان کا حلف لیا۔ذرائع کے مطابق ایوان صدر میں نومنتخب وزیراعظم کی تقریب حلف برداری ہوئی، تقریب میں اعلیٰ سول و عسکری قیادت، مریم نواز، حمزہ شہباز، مولانا فضل الرحمان، بلاول بھٹو، یوسف رضا گیلانی و دیگر شریک ہوئے۔حلف لینے کے بعد قائم مقام صدر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے وزیراعظم شہباز شریف کو مبارکباد دی۔
نومنتخب وزیر اعظم شہباز شریف نے ممنوعہ ’خط‘ پر ان کیمرا بریفنگ اور سازش کا حصہ ثابت ہونے پر استعفیٰ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ قوم جاننا چاہتی ہے کہ اس خط میں کیا ہے، اگر پاکستان کی معیشت کو پروان چڑھانا ہے، جمہوریت اور ترقی کو آگے بڑھانا ہے تو ڈیڈلاک نہیں ڈائیلاگ کی ضرورت ہے، تقسیم نہیں تفہیم سے کام لینا ہوگا، نہ کوئی غدار تھا ہے نہ کوئی غدار ہے، ہمیں احترام کے ساتھ قوم بننا ہوگا۔
یکم اپریل سے کم از کم ماہانہ اجرت 25 ہزار روپے ہوگی، یکم اپریل سے سول اور ملٹری ریٹائرڈ پنشنرز کی پنشن میں 10 فیصد اضافہ ہوگا، ملک بھر کے بازاروں میں رمضان پیکج کے تحت سستا آٹا فراہم کیا جائے گا،نوجوانوں کو مزید لیپ ٹاپس دیے جائیں گے،بینظیر کارڈ دوبارہ لے کر آئیں گے، پروگرام کو مزید وسعت دی جائے گی۔
ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے بھی اس موقع پر استعفیٰ دے دیا بعد ازاں مسلم لیگ (ن) کے ایاز صادق نے سپیکر کی نشست سنبھالی اور قائد ایوان کا انتخابی عمل شروع کر دیا ۔ پانچ منٹ تک کے لئے لابیوں میں گھنٹیاں بجائیں گئیں ، چار بج کر پندرہ منٹ پر رائے شماری کا عمل شروع کرایا گیا ۔ متحدہ اپوزیشن اراکین نے باری باری اپنا نام درج کراتے ہوئے بائیں لابی میں جاتے رہے 4:45 منٹ پر ووٹنگ کا عمل مکمل ہو گیا ۔ سردار ایاز صادق نے پانچ بجے نتائج کا اعلان کیا ۔
میاں شہباز شریف نے 174 ووٹ لیے ۔ سردار ایاز صادق نے وزیر اعظم کے عہدے کے لئے شہباز شریف کے نام کا اعلان کیا ۔ شہباز شریف نے پانچ بج کر تین منٹ پر قائد ایوان کی نشست سنبھالی۔ آصف زرداری اور بلاول بھٹو ان کے پاس بیٹھے وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنی تقریر کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ ہم خدا تعالیٰ کے مشکور ہیں متحدہ اپوزیشن اور کروڑوں عوام کی دعاﺅں سے پاکستان بچ گیا ہے ۔
تاریخ میں پہلی بار تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی اور باطل کو شکست ہوئی ۔ آج عظیم دن ہے ، سلیکٹڈ وزیر اعظم کو گھر بجھوا دیا ۔ روپیہ کی قدر آٹھ روپے سے بڑھ گئی ہے ۔ 190 سے گر کر 182 روپے ہو گیا ہے ۔ آئین شکنی کے بعد اسمبلی بحال کرنے پر سپریم کورٹ کے شکر گزار ہیں ۔ اب نظریہ ضرورت دفن ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ نے آئین سر بلند کر دیا ۔
قوم ایک ہفتے سے ڈر کر دیکھ رہی ہے ۔ خط کا جھوٹ بولا گیا مجھے تو ابھی تک خط نہیں دکھایا گیا ۔ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی اب ہو جانا چاہیے ۔ زرداری اور بلاول سے میری ملاقات مارچ کے شروع میں ہوئی ۔ تین مارچ کو ن لیگ کی سنٹرل ایگزیکٹو میٹنگ ہوئی تب ہی تحریک کا فیصلہ ہو گیا تھا اور آٹھ مارچ کو قرارداد جمع کرائی ۔
خط کاڈرامہ 7 مارچ کو رچایا گیا۔ پوری قوم اور پارلینٹ خط جاننا چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی سلامتی کمیٹی میں یہ خط لایا جائے گا اور متعلقہ سفیر کی طلبی بھی ہو گیا ۔ سروسز چیفس بھی کمیٹی میں بیٹھیں گے ۔ اگر رتی برابر بیرونی سازش ثابت ہو جائے تو استعفیٰ دے دوں گا ۔
انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں ان کی سازش اور امداد ثابت ہو چکی ہے ۔ اپنے قائد نواز شریف کو سلام پیش کرتا ہوں ۔ صحافیوں کا بھی مشکور ہوں جنہوں نے آئین کا ساتھ دیا ۔ وکلاءبرادری کا بھی مشکور ہوں ۔ شہباز شریف نے کہا کہ قرض کی زندگی کوئی زندگی نہیں ۔ اسلام کا بھی یہی پیغام ہے ۔ اپوزیشن پر چرس اور بھنگ تک کے مقدمات بنائے گئے کہا کہ یہ نیا پاکستان تھا۔ ہماری ماﺅں بہنوں نے جیلیں کاٹیں نہ کوئی غدار ہے نہ تھا ۔
انہوں نے کہاکہ ہم ڈیڈ لاک نہیں ڈائیلاگ کریں گے ۔ مزاحمت نہیں مفاہمت کریں گے ۔ تبدیلی باتوں سے نہیں آتی۔ عجیب تبدیلی ہے معیشت تباہ ہو گئی ۔ معاشرے کو تقسیم کر دیا گیا ، اتحاد وقت کی ضرورت ہے ۔ معیشت گھمبیر حالات میں ہے سٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان ملا ہے ۔ ہمیں انتھک محنت کرنا ہو گی ۔ بغیر اتحاد اور محنت کے ڈوبتی کشتی نہیں بچا سکتے صورتحال بہت خراب ہے مگر ہمیں خدا تعالیٰ پر امید ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے سابق حکومت کو میثاق معیشت کی پیشک کی تھی مگر تکبر میں ٹھکرا دیا گیا ۔ لاکھوں لوگ بیروزگار ہو چکے ہیں رواں مالی سال پاکستان کا سب سے بڑا بجٹ خسارہ سر پر کھڑا ہے ۔ کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ اور مہنگائی عروج پر ہے 60 لاکھ لوگ بیروزگار ، دو کروڑ لوگ خط افلاس سے نیچے جا چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی کا گزارہ مشکل ہو چکا ہے ۔ پونے چار سال میں کھربوں کے قرضے لیے گئے ۔
2018 تک قرض 25 ہزار ارب تھا عمران خان نے اس میں 20 ہزار ارب روپے کا اضافہ کیا ہے جو 80 فیصد ہے ۔ حکومت نے گندم اور یوریا کی اسمگلنگ کی ۔ آٹا 35 سے 100 روپے کلو مہنگا ہو گیا ، صنعتیں بند ہو گئیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم ترقی کے نئے دور کا آغاز کریں گے ۔ ہم ہمت نہیں ہاریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ایٹمی پروگرام کی بنیاد بھٹو نے رکھی ۔
نواز شریف نے ایٹمی دھماکے کیے پانچ ارب ڈالر ٹھکرا دیئے ۔ زرداری کے دور میں 18 ویں ترمیم منظور کی گئی ۔ ہم سی پیک میں 30 ارب ڈالر لے کر آئے ۔ آخری این ایف سی ایوارڈ 2010 میں آیا ۔ ہم معیشت کا چھ فیصد چھوڑ کر گئے تھے ۔ ہم اجناس برآمد کرتے تھے آج درآمد کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کم از کم ماہانہ اجرت بڑھا کر 25 ہزار روپے کر رہے ہیں ۔ ہم ملک کو سرمایہ کاری کے لئے جنت بنائیں گے ۔
انہوں نے نجی شعبے سے دس فیصد تنخواہوں میں اضافے کی درخواست کی ۔ یکم اپریل سے پنشنرز حضرات کو دس فیصد پنشن اضافی ملے گی ۔ رمضان المبارک میں سستا پیکج کے تحت آٹا دیں گے ۔ ہم صرف پنجاب نہیں پورے پاکستان کی ترقی کریں گے ۔ شہباز شریف نے کہا کہ وہ بطور خادم پاکستان اعلان کرتے ہیں کہ بے نظیر کارڈ دوبارہ لے کر آئیں گے ۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو وسعت دیں گے اس کو تعلیم سے وابستہ کریں گے ۔ طلبہ کو لیپ ٹاپ دیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ خارجہ محاذ پر ہم تنہا ہو گئے چین ہمارے دکھ سکھ کا ساتھی ہے ۔ چین کے ساتھ تعلقات کو نقصان پہنچایا گیا اور سی پیک میں رکاوٹ ڈالی گئی ۔ اب سی پیک پاکستان سپید سے چلے گا ۔ سعودی عرب سے بھی تعلقات بہتر کریں گے ۔ سابق وزیر خارجہ کے سعودی عرب بارے بیان پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں ۔ ترکی سے بھی تعلقات بڑھائیں گے ۔ یو اے ای اور دیگر خلیجی ممالک سے اچھے تعلقات بنائیں گے ۔
ایران ہمسایہ برادر ملک ہے ۔ یورپی یونین ہمارا تجارتی شراکت دار ہے ۔ برطانیہ نے ہمیشہ جمہوریت کی حمایت کی ہے ۔ امریکہ کے ساتھ تعلقات میں اتار چڑھاﺅ آتا رہتا ہے مگر تعلقات بگاڑ نہیں سکتے ۔ امریکہ سے برابری کی بنیاد پر تعلقات سنواریں گے ۔ امریکہ ہمارا تجارتی شراکت دار ہے ۔
ہم افغانستان میں امن چاہتے ہیں ، مقبوضہ کشمیر پر بھارت نے ظلم و ستم کیا اور عمران حکومت خاموش رہی ۔ صرف سری نگر ہائی وے کا نام بدلا ہم بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں مگر مسئلہ کشمیر کے حل تک پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا ۔ کشمیریوں کی مدد کریں مودی کو خطے کی غربت کا احساس کرنا چاہیے ۔ آئیں مل کر مسئلہ کشمیر حل کریں ۔
٭۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: قلب نیوز ڈاٹ کام ۔۔۔۔۔ کا کسی بھی خبر اورآراء سے متفق ہونا ضروری نہیں. اگر آپ بھی قلب نیوز ڈاٹ کام پر اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر شائع کر نا چاہتے ہیں تو ہمارے آفیشیل ای میل qualbnews@gmail.com پر براہ راست ای میل کر سکتے ہیں۔ انتظامیہ قلب نیوز ڈاٹ کام