صفحہ اول / پاکستان / فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

راولپنڈی . پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر)کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے کہاہے کہ فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ،، یہ ایسا ہی ہے اور ایسا ہی رہے گا، اس پرکسی قسم کی بحث اور غیر ضروری قیاس آرائی نہ کی جائے، یہی ہم سب کے لیے اچھا ہے،اگرکسی کے پاس کوئی ثبوت ہیں تو لائیں لیکن آج تک کوئی شواہد نہیں آئے .

9 مارچ کو بھارتی حدود سے ایک ‘شے’ نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی ،پاکستان ائیرفورس نے اس چیز کی مکمل نگرانی کی اور اسے گرادیا، بھارت کو اس کی وضاحت وجواب دینا ہوگا ، پاکستان فضائی حدود کی خلاف ورزی کی مذمت کرتا ہے،

پاکستان نے ہمیشہ ذمہ دار ملک ہونے کا ثبوت دیا ہے،وزارت خارجہ کو تمام تفصیلات دے دی گئی ہیں، وہ اس معاملے کو متعلقہ فورمز پر اٹھائیں گے، وقعے کی تحقیقات ہورہی ہیں اور تکنیکی جائزہ لیاجارہاہے ۔چھلے چند ہفتوں میں 80دہشت گرد ہلاک کر چکے ہیں۔ وہ جمعرات کو یہاں راولپنڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔

اس دوران پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ 9 مارچ بدھ کو شام 6 بج کر 33 منٹ پر بھارتی حدود سے ایک ‘شے’ نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی، پاکستان ائیرفورس نے اس چیز کی مکمل نگرانی کی اور اسے گرادیا۔

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ پاکستانی فضائی حدود میں وہ چیز 3 منٹ اور چندسیکنڈ تک رہی اور 260 کلومیٹر اندر تک سفر کیا، جبکہ نشاندہی اور رسپانس کا وقت بالکل درست رہا۔اس کے خلاف ضروری کارروائی بروقت کرلی گئی، اڑنے والی چیز ممکنہ طور پر غیر مسلح تھی، ہم اس واقعے پر کسی قسم کی اشتعال انگیزی نہیں کر رہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی چیز کسی حساس شے پر نہیں گری اور اس سے کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان فضائی حدود کی خلاف ورزی کی مذمت کرتا ہے، بھارت کو اس واقعے کی وضاحت دینی ہوگی، پاکستان نے ہمیشہ ذمہ دار ملک ہونے کا ثبوت دیا ہے۔وزارت خارجہ کو تمام تفصیلات دے دی گئی ہیں، وہ اس معاملے کو متعلقہ فورمز پر اٹھائیں گے۔

میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 9مارچ کو بھارتی حدود سے پاکستانی حدود میں ایک چیز داخل ہوئی، جس کو پاکستان ایئر فورس نے مانیٹر کیا، معلومات کے مطابق 9مارچ 2022کو 6بجکر 33منٹ پر میاں چنوں میں واقعہ پیش آیا اور واقعہ جو بھی ہوا بھارت کو جواب دینا ہو گا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت کی جانب سے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کی گئی، جس کا اسے جواب دینا ہو گا ۔انہوں نے مزیدکہاکہ بھارت سے آنے والے سپر سونک میزائل جو ہتھیار کے بغیر تھا اسے میاں چنوں میں گرایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ ذمہ دار ملک ہونے کا ثبوت دیا ہے،

انہوں نے کہا کہ بھارتی چیز کسی بھی حساس جگہ پر نہیں گری۔ ، بھارت سے آنے والی چیز کے بارے میں وزارت خارجہ کو آگاہ کر دیا گیا ہے اور اس حوالے سے دفتر خارجہ دوست ممالک اور اقوام متحدہ سے رابطے کرے گا ،

میجرجنرل بابر افتخارنے کہا کہ بھارت کے زیر استعمال ٹیکنالوجی ناقص ہے اور اس پر انہیں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پچھلے چند ہفتوں میں 80دہشت گرد ہلاک کر چکے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے ایک اورسوال کے جواب میں کہا کہ فوج کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، بہتر ہو گا اس بارے میں کوئی قیاس آرائیاں نہ کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی اگر کچھ کہہ رہا ہے کہ ملکی سیاست میں ہماری طرف سے کچھ ہو رہا ہے تو اس کا کوئی پروف ہو گا لیکن آج تک کچھ شواہد نہیں آئے.

اس لئے صحافیوں سے کہوں گا کہ آپ ان لوگوں سے پوچھا کریں جو ہمارا نام لیتے ہیں، ہم تو کئی بار اس بارے میں آپ کو جواب دے چکے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، یہ ایسا ہی ہے اور ایسا ہی رہے گا، اس پرکسی قسم کی بحث اور غیر ضروری قیاس آرائی نہ کی جائے، یہی ہم سب کے لیے اچھا ہے۔

٭۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: قلب نیوز ڈاٹ کام ۔۔۔۔۔ کا کسی بھی خبر اورآراء سے متفق ہونا ضروری نہیں. اگر آپ بھی قلب نیوز ڈاٹ کام پر اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر شائع کر نا چاہتے ہیں تو ہمارے آفیشیل ای میل qualbnews@gmail.com پر براہ راست ای میل کر سکتے ہیں۔ انتظامیہ قلب نیوز ڈاٹ کام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے