صفحہ اول / شہر شہر / روپےکاحیران کن استحکام انتہائی خوش آئند ہے،میاں زاہد حسین

روپےکاحیران کن استحکام انتہائی خوش آئند ہے،میاں زاہد حسین

اسلام آباد . نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ روپے کا حیران کن استحکام انتہائی خوش آئند ہے جس سے مقامی اورغیرملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوگا عوام کوریلیف ملے گا جبکہ ملک پرعائد قرضوں میں پندرہ سو ارب روپے کی کمی واقع ہوگئی ہے۔روپے کی قدرمیں اضافہ نے سٹے بازوں اورذخیرہ اندوزوں کوچند روزمیں اربوں روپے کا نقصان پہنچا کر انکی کمرتوڑڈالی ہے۔

میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ڈالرکی قدرمیں زبردست اضافہ سے بہت سے لوگوں نے دیگراثاثے بیچ کراس میں بھاری سرمایہ کاری شروع کردی تھی۔ بڑی تعداد میں درآمد اور برآمد کنندگان نے بھی لاکھوں ڈالرزخیرہ کرلئے تھے اورڈالررکھنے کے لئے بینکوں کے لاکرکم پڑگئے تھے مگراب منافع کے لئے ملک کے مستقبل سے کھیلنے والے عبرت کی تصویربنے ہوئے ہیں۔

اس وقت کوئی ڈالرخریدنے کوتیارنہیں ہے اور سرمایہ واپس مارکیٹ میں آرہا ہے۔ روپے کے استحکام سے پتہ چلتا ہے کہ ڈالرکی قدرمیں ہوشرباءاضافہ قدرتی نہیں تھا بلکہ منافع خوروں کی کارستانی تھی اوریہ کہ حکومت کا ان ملک دشمن سٹے بازوں پرکوئی کنٹرول نہیں جوافسوسناک ہے۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ جولائی کے مہینے میں روپے کی قدرمیں پندرہ فیصد کمی آئی تھی جو 1989 کے بعد ایک ریکارڈ تھا جس کے بعد وزارت خزانہ اورمرکزی بینک کے ایک مشترکہ اعلامیہ میں کہا تھا یہ زوال عارضی ہے اورچند ماہ میں صورتحال بہترہوجائے گی مگرکسی نے انکے دعوے کا اعتبارنہیں کیا۔

اب نہ صرف فارن ایکسچینج کمپنیوں اوربینکوں کی مانیٹرنگ شروع کردی گئی ہے بلکہ منافع خوری میں ملوث کئی بینکوں کواربوں روپے کا جرمانہ بھی کیا گیا ہے جوملکی معیشت کوبچانے کے لئے ضروری تھا۔ ملکی درآمدات ایک سال قبل جولائی میں 7.9 ارب ڈالرتھیں امسال حکومتی اقدامات کی وجہ سے گرکر 4.9 ارب ڈالرتک رہ گئی ہیں جس سے پاکستان کا کرنٹ اکاونٹ اور تجارتی خسارہ کم ہوا ہے اور روپے کو بھی استحکام حاصل ہوا ہے.

جس کے لیے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل مبارکباد کے مستحق ہیں مگر اس سے کئی شعبے بحران کا شکار بھی ہوگئے ہیں۔ میاں زاہد حسین نے مذید کہا کہ پاکستان میں بحران کی ایک وجہ گاڑیاں بنانے والی کمپنیاں ہیں جنھیں اگر پاکستان میں پرزے بنانے پرمجبورکیا جائے توسالانہ پانچ ارب ڈالرسے زیادہ کی بچت ہوسکتی ہے۔

٭۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: قلب نیوز ڈاٹ کام ۔۔۔۔۔ کا کسی بھی خبر اورآراء سے متفق ہونا ضروری نہیں. اگر آپ بھی قلب نیوز ڈاٹ کام پر اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر شائع کر نا چاہتے ہیں تو ہمارے آفیشیل ای میل qualbnews@gmail.com پر براہ راست ای میل کر سکتے ہیں۔ انتظامیہ قلب نیوز ڈاٹ کام

صفحہ اول / شہر شہر / روپےکاحیران کن استحکام انتہائی خوش آئند ہے،میاں زاہد حسین

روپےکاحیران کن استحکام انتہائی خوش آئند ہے،میاں زاہد حسین

اسلام آباد . نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ روپے کا حیران کن استحکام انتہائی خوش آئند ہے جس سے مقامی اورغیرملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوگا عوام کوریلیف ملے گا جبکہ ملک پرعائد قرضوں میں پندرہ سو ارب روپے کی کمی واقع ہوگئی ہے۔روپے کی قدرمیں اضافہ نے سٹے بازوں اورذخیرہ اندوزوں کوچند روزمیں اربوں روپے کا نقصان پہنچا کر انکی کمرتوڑڈالی ہے۔

میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ڈالرکی قدرمیں زبردست اضافہ سے بہت سے لوگوں نے دیگراثاثے بیچ کراس میں بھاری سرمایہ کاری شروع کردی تھی۔ بڑی تعداد میں درآمد اور برآمد کنندگان نے بھی لاکھوں ڈالرزخیرہ کرلئے تھے اورڈالررکھنے کے لئے بینکوں کے لاکرکم پڑگئے تھے مگراب منافع کے لئے ملک کے مستقبل سے کھیلنے والے عبرت کی تصویربنے ہوئے ہیں۔

اس وقت کوئی ڈالرخریدنے کوتیارنہیں ہے اور سرمایہ واپس مارکیٹ میں آرہا ہے۔ روپے کے استحکام سے پتہ چلتا ہے کہ ڈالرکی قدرمیں ہوشرباءاضافہ قدرتی نہیں تھا بلکہ منافع خوروں کی کارستانی تھی اوریہ کہ حکومت کا ان ملک دشمن سٹے بازوں پرکوئی کنٹرول نہیں جوافسوسناک ہے۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ جولائی کے مہینے میں روپے کی قدرمیں پندرہ فیصد کمی آئی تھی جو 1989 کے بعد ایک ریکارڈ تھا جس کے بعد وزارت خزانہ اورمرکزی بینک کے ایک مشترکہ اعلامیہ میں کہا تھا یہ زوال عارضی ہے اورچند ماہ میں صورتحال بہترہوجائے گی مگرکسی نے انکے دعوے کا اعتبارنہیں کیا۔

اب نہ صرف فارن ایکسچینج کمپنیوں اوربینکوں کی مانیٹرنگ شروع کردی گئی ہے بلکہ منافع خوری میں ملوث کئی بینکوں کواربوں روپے کا جرمانہ بھی کیا گیا ہے جوملکی معیشت کوبچانے کے لئے ضروری تھا۔ ملکی درآمدات ایک سال قبل جولائی میں 7.9 ارب ڈالرتھیں امسال حکومتی اقدامات کی وجہ سے گرکر 4.9 ارب ڈالرتک رہ گئی ہیں جس سے پاکستان کا کرنٹ اکاونٹ اور تجارتی خسارہ کم ہوا ہے اور روپے کو بھی استحکام حاصل ہوا ہے.

جس کے لیے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل مبارکباد کے مستحق ہیں مگر اس سے کئی شعبے بحران کا شکار بھی ہوگئے ہیں۔ میاں زاہد حسین نے مذید کہا کہ پاکستان میں بحران کی ایک وجہ گاڑیاں بنانے والی کمپنیاں ہیں جنھیں اگر پاکستان میں پرزے بنانے پرمجبورکیا جائے توسالانہ پانچ ارب ڈالرسے زیادہ کی بچت ہوسکتی ہے۔

٭۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: قلب نیوز ڈاٹ کام ۔۔۔۔۔ کا کسی بھی خبر اورآراء سے متفق ہونا ضروری نہیں. اگر آپ بھی قلب نیوز ڈاٹ کام پر اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر شائع کر نا چاہتے ہیں تو ہمارے آفیشیل ای میل qualbnews@gmail.com پر براہ راست ای میل کر سکتے ہیں۔ انتظامیہ قلب نیوز ڈاٹ کام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے