بیجنگ . وزیراعظم اور چینی صدر کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق دونوں رہنماؤں نے خطے کے امن، استحکام اور ترقی کیلئے مشترکہ کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے، دونوں رہنماؤں نے عالمی برادری پر افغانستان میں انسانی تباہی روکنے کیلئے فوری اقدامات پر زوردیا، مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا اورعمران خان نے شی جن پنگ کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔
چین کے دورے پر بیجنگ میں پاکستان روانگی سے قبل وزیراعظم عمران خان نے گریٹ ہال آف پیپل میں چینی صدر سے ملا قات کی۔
ملاقات میں دوطرفہ تعلقات ،علاقائی اور عالمی صورت حال پر گفتگو کی گئی، وزیراعظم کے 2019 میں دورہ چین کے بعد یہ پہلی ملاقات تھی۔ ملاقات کے بعد وزیراعظم 4 روز دورہ مکمل کرکے وطن واپس پہنچ گئے۔
اعلامیے کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے چین کی پاکستان کی غیر متزلزل حمایت پر شکریہ ادا کیا جبکہ دونوں رہنماؤں نے تسلیم کیا کہ پرامن، مستحکم افغانستان خطے میں اقتصادی ترقی اور رابطوں کوفروغ دے گا۔
دونوں رہنماؤں نے پاک چین دوطرفہ تعاون کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا، خوشگوار ماحول میں باہمی دلچسپی کے علاقائی، عالمی امورپرتبادلہ خیال کیا گیا جبکہ وزیراعظم عمران خان نے چینی صدر شی جن پنگ کو جلد پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت اور اولمپک سرمائی کھیلوں کی میزبانی پر چینی قیادت کو مبارکباد دی۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک امن، استحکام، ترقی وخوشحالی کیلئے شانہ بشانہ کھڑے رہے، پاکستان اور چین کی شراکت داری نے وقتی آزمائشوں کا مقابلہ کیا، چین پاکستان کا ثابت قدم ساتھی، کٹرحامی اور آئرن برادر ہے۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے سی پیک کی اعلیٰ معیار کی ترقی سے بہت فائدہ اٹھایا، عمران خان نے چینی صدر کو جیو اکنامکس اور پاکستان کی پائیدار کے ترقی بارے میں بھی آگاہ کیا۔ پاکستان اور چین کے درمیان شراکت داری خطے میں امن و استحکام کی عکاس ہے۔
عمران خان خان کا کہنا تھا کہ آر ایس ایس کی ہندوتوا ذہنیت، ہندوستان میں اقلیتوں پرظلم علاقائی امن کیلئےخطرہ ہے، بھارت میں تیزی سے پھیلتی عسکریت پسندی علاقائی استحکام کو نقصان پہنچا رہی ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی چین کے 4 روزہ دورے کے دوران چینی صدر شی جن پنگ کے علاوہ چینی ہم منصب اور ازبک صدر سمیت اہم شخصیات سے ملاقاتیں ہوئیں، چین نے مسئلہ کشمیر پر مکمل حمایت جاری رکھنے کا یقین دلایا۔ سی پیک کی جلد تکمیل، سرمایہ کاری اور باہمی تجارت بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
وزیر اعظم عمران خان نے دورہ چین میں چینی ہم منصب لی کی چیانگ اور ازبکستان کے صدرشوکت مرزایوف سے الگ الگ ملاقاتیں بھی کیں۔ دو طرفہ تعلقات،مختلف شعبوں میں تعاون کا فروغ، مسئلہ کشمیر اور افغانستان کی صورتحال گفتگو کا موضوع رہی۔
وزیراعظم اور ازبک صدر نے پاکستان اور ازبکستان کی شراکت داری کو وسعت دینے، کلیدی منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے عملی اقدامات پر اتفاق کیا۔ عمران خان نے ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کو فعال کرنے اور دوطرفہ تجارتی و اقتصادی تعاون میں اضافے پر بھی زور دیا۔ٹرانس افغان ریلوے منصوبے کے لیے پاکستان کی مکمل حمایت کا بھی یقین دلایا۔
وزیراعظم سے چائنہ انرجی اینڈ انجینئرنگ کارپوریشن اور پاور چائنا سمیت مختلف چینی کمپنیوں کے سربراہان نے آن لائن ملاقات کی۔ پاکستان کے توانائی کے شعبے،قابل تجدید توانائی اور آبپاشی کے انفراسٹرکچر کی بہتری کیلئے سرمایہ کاری بڑھانے پر بات چیت ہوئی۔
وزیراعظم نے چینی صدر شی جن پنگ اور خاتون اول کی جانب سے غیر ملکی اکابرین کے اعزاز میں دی گئی ضیافت میں بھی شرکت کی جس کا اہتمام گریٹ ہال آف دی پیپل میں کیا گیا تھا۔
٭۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: قلب نیوز ڈاٹ کام ۔۔۔۔۔ کا کسی بھی خبر اورآراء سے متفق ہونا ضروری نہیں. اگر آپ بھی قلب نیوز ڈاٹ کام پر اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر شائع کر نا چاہتے ہیں تو ہمارے آفیشیل ای میل qualbnews@gmail.com پر براہ راست ای میل کر سکتے ہیں۔ انتظامیہ قلب نیوز ڈاٹ کام