اسلام آباد ۔ ای وی ایم،آئی ووٹنگ معاملہ، ایوان اقتدار کی اندورنی کہانی سامنے آئی ہے،کابینہ ذرائع کے مطابق حکومت ای وی ایم پر الیکشن کرانے پر بضد ہے اور الیکشن کمیشن رولز پر ڈٹ گیا ہے ۔ ای وی ایم معاملے پر حکومت اور الیکشن کمیشن کی الگ الگ کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں،حکومت کی 5 رکنی اعلی سطحی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا گیاہے ۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی ہدایت پر شبلی فراز کی سربراہی میں حکومتی کمیٹی کا سیکرٹریٹ وزارت پارلیمانی امور میں قائم، حکومتی رابطہ کمیٹی الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر جلد از جلد نئی قانون سازی پر عملدرآمد شروع کرے، جب کہ کمیٹی الیکشن کمیشن کی جانب سے آئی ووٹنگ اور ای وی ایم پر اعتراضات، ڈیمانڈز کا جائزہ لے گی ۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے ای وی ایم مشین، آئی ووٹنگ، ڈیٹا سینٹر کے قیام کی مد میں خطیر رقم کی ڈیمانڈ کی گئی ہے، الیکشن کمیشن کو ای وی ایم خریداری، ڈیٹا سینٹر قیام سمیت ابتدائی طور پر 59 ارب سے زائد کے فنڈز درکار ہونگے،الیکشن کمیشن کی ای وی ایم خریداری کیلئے 56 ارب، آئی ووٹنگ 2 ارب 40 کروڑ جبکہ ڈیٹا سینٹر اور آر ایم ایس کے لئے 85 کروڑ کی ڈیمانڈ ہے۔
حکومت بھی الیکشن کمیشن کو مشروط فنڈز دینے پر آمادہ ہے ،الیکشن کمیشن نئے قانون کے تحت انتخابات کرائے تو وفاقی حکومت فنڈز جاری کرے گی،وفاقی کابینہ میں ای وی ایم، سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹنگ کے حق پر مفصل گفتگو ہوئی،الیکشن کمیشن آئی ووٹنگ کے لئے نادرا، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ساتھ مل کر میکنزم مرتب کرے،الیکشن کمیشن کی ڈیمانڈ پر پلاننگ ڈویژن اور وزارت ہاوسنگ ایچ سیکٹر میں ڈیٹا سینٹر قائم کرے۔
کابینہ ذرائع کے مطابق یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ الیکشن کمیشن نادرا کو نئے قانون کے تحت آئی ووٹنگ سسٹم کو اپ گریڈ کرنے کا ٹاسک دے، نادرا 24 گھنٹے کام کرکے چار ماہ میں آئی ووٹنگ سسٹم بارے میکنزم مکمل کرے،الیکشن کمیشن ای وی ایم کی خصوصیات بارے فیصلہ کرے، الیکشن کمیشن پیپرا رولز کے مطابق ای وی ایم مشینوں کی خریداری کے ٹینڈرز کا اجرا کرے۔
وزارت خارجہ اور ایمبیسیز آئی ووٹنگ کے حوالے سے جامع اور بھرپور آگاہی مہم چلائیں،ای وی ایم بارے الیکشن کمیشن اور وزارت اطلاعات و نشریات آگاہی مہم کا پلان مرتب کریں،وزارت اطلاعات میں مافیا کے پراپیگنڈہ کی روک تھام کے لیے خصوصی سوشل میڈیا سیل قائم کیا جائے،وفاقی کابینہ رابطہ کمیٹی میں شبلی فراز ، امین الحق، اعظم سواتی، بابر اعوان اور اٹارنی جنرل ممبر ہیں۔
٭۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ: قلب نیوز ڈاٹ کام ۔۔۔۔۔ کا کسی بھی خبر اورآراء سے متفق ہونا ضروری نہیں. اگر آپ بھی قلب نیوز ڈاٹ کام پر اپنا کالم، بلاگ، مضمون یا کوئی خبر شائع کر نا چاہتے ہیں تو ہمارے آفیشیل ای میل qualbnews@gmail.com پر براہ راست ای میل کر سکتے ہیں۔ انتظامیہ قلب نیوز ڈاٹ کام